سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

رجعت کے وقوع کا زمانہ

رجعت کس زمانہ میں واقع ہوگی حضرت ولی عصر ارواحنا الفداء کی حیات اور حکومت کے زمانے میں یا آپ(علیه السلام) کی شہادت کے بعد؟

روایات کے مطابق، رجعت آپ(علیه السلام) کے قیام اور ظہور کے بعد واقع ہوگی، اور ائمہ (علیهم السلام) کی ایک کے بعد دوسرے کی رجعت، امام مہدی(علیه السلام) کی شہادت کے بعد واقع ہوگی۔

اقسام: رجعت

اہل سنت اور اہل کتاب کی شہادت

ذیل کے موارد میں کو نسا فرض صحیح ہے؟الف) اہل سنت کی گواہی اہل تشیّع کے خلاف دیوانی یا فوجداری کے کیس میں جبکہ خواہاں (گواہوں کے طلب کرنے والے) سنی مذہب اور خواندہ (جس کے خلاف گواہی دی جائے) شیعہ ہوں۔ب)اہل سنت کی گواہی اہل سنت کے خلاف دیوانی یا فوجداری کے کیس میں جبکہ خواہاں سنی مذہب اور خواندہ شیعہ ہوں۔ج) اہل سنت کی گواہی دیوانی یا فوجداری کے کیس میںجبکہ خواہاں سنی مذہب اور خواندہ شیعہ ہوں۔د) اہل سنت کی گواہی اہل تشیّع کے حق میں جبکہ خواہاں سنی مذہب اور خواندہ شیعہ ہوں۔ھ) اہل کتاب(یہودی ، عیسائی وغیرہ) کی گواہی مسلمان کے حق میں یا نقصان میں۔

جواب: الف سے لے کر ہ تک: اہل سنت کی شہادت اس صورت میں جبکہ وہ اعتقادی نظر سے مستضعف ہوں اور عمل کے اعتبار سے عادل ہوں نیز ان سے فسق نہ دیکھا گیا ہو، تمام مذکورہ صورت میں قبول کی جائے گی؛ (۱)لیکن اہل کتاب کی شہادت چاہے مسلمان کے حق میں یانقصان میں ، قبول نہیں ہے، لیکن ان مخصوص موارد میں کہ جن کی طرف قرآن مجید کی بعض آیتوں (سورہٴ مائدہ/۱۰۶) میں اشارہ ہوا ہے۔۱۔ آیة الله العظمیٰ خوئی نے ”مبانی تکملة المنہاج ، ج۱، ص۸۰“ پر اس مطلب کی طرف اشارہ کیا ہےاکتالیسویں فصل

فیصلہ میں تحریری سندوں کی حجیت

ذیل میں دیئے گئے مطالب کو ملحوظ رکھتے ہو ئے کیا دور حاضر میں قاضی حکومتی سفروں (یا داستانوں ، تحریروں ) پر اعتماد کرتے ہوئے ان کو اپنے فیصلہ کی دلیل قرار دے سکتا ہےالف )کچھ حالات ، نشانات اور علامتیں پائی جاتی ہیں جو معاشرہ میں اس طرح کی سندوں کو منظم و مرتب کرنے والوں پر اعتماد ا سبب نیز حکومتی سندوں پر اعتماد کا باعث ہوتی ہیں جیسے خلاف ورزی کرنے والے ہیڈ کلرک یا افسروں کے لئے مقررات اور سزاوٴں کا معین ہونا اور ہمیشگی تحقیق اور تفتیش کرنے والے افسروں کا موجود ہونا جو حکومتی سندوں کے دفتروں کی تفتیش و دیکھ بھال کرتے ہیں اور دوسری طرف ہیڈ کلرک اور ذمہ دار افراد دفتر میں آنے والے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے اپنے کام کو نہایت دقت سے انجام دیتے ہیںب)حقوقی اور اقتصادی روابط کا زیادہ حصہ اور قضاوت کے مسائل سرکاری کاغذات اور سندوں پر طے پاتے ہیں اس نرح کے ان کاغذات کے بغیر (جیسے شناختی کارڈ یا شاد ی کی سند ، زمین اور مکان کے کاغذات بیع نامہ وغیرہ ، گاڑی کے کاغذات اور اسی طرح کی دوسری سندیں معاشرہ کے معشیتی نظام کا یہ قضیہ بے کار ہو کر رہ جائے گاج)مجتہدین کرام نے مجتہدین کرام نے تحریر اور مکتوبات کے معتبر نہ ہونے پر جو دلیلیں قائم کی ہیں جیسے دھوکہ یا فریب یعنی جعلی ہونے کا امکان یا قاصد کا تحریر شدہ مضمون کے قصد نہ کرنے کا امکان وہ سب دلیلیں ان سندوں اور سرکاری کاغذات کے بارے میںعام طور پر منتفی ہیں

جواب : تحریری دستخط لفظی ، (زبانی ) انشاء کا حکم رکھتے ہیں لہٰذا دور حاضر کی موجودہ سندیں (سرکاری کاغذات ) حجت ہیں اور ہم نے تعلیقہ عروة الوثقیٰ جلد دوم کے آخر میں اس مسئلہ کے سلسلے میں کافی دلائل تحریر کئے ہیں

اقسام: قضاوت

عُمر کے بیمے کی حقیقت

ذیل میں دیئے گئے سوالات کے سلسلے میں اپنی بابرکت نظر بیان فرمائیں:۱۔ عمر کا بیمہ عقود میں سے ہے یا ایقاعات میں سے؟کیا یہ معمولی اور رائج عقود وایقاعات میں سے ہے اور اس پر فقہی عنوان صادق آتا ہے، یا موجودہ عناوین اس پر منطبق نہیں ہوتا؟۲۔ عمر کا بیمہ، عہدی وصیت کی قسم ہے یا تملیکی وصیت کی؟۳۔ عمر کے بیمہ کی نوعیت کو مدّنظر رکھتے ہوئے، کیا بیمہ شدہ شخص اُس پیسے کو جو اس کی موت کے بعد ملنے والا ہے، اپنی موت سے پہلے ہی اس کے حصّے معیّن کرسکتا ہے اور شرعی اور غیر شرعی وارثین کے لئے اس کی وصیت کرسکتا ہے؟۴۔ اگر بیمہ شدہ شخص نہ ہی تو حصّے معیّن کرے اور نہ ہی شخص کو معین کرے تو اس صورت میں بیمہ کے موجودہ قوانین کے مطابق، بیمہ سے ادا ہوئی رقم کو قانونی وارثین کے درمیان بطور مساوی تقسیم کیا جاتا ہے، کیا اس طرح کی تقسیم جنابعالی کے فقہی فتوے کے مطابق ہے؟

۱، سے۴ تک: بیمہ ایک عقد مستحدثہ (نیا عقد) ہے کہ جو عقلاء کے درمیان رائج ہے اور اگر اس میں عقود کے شرائط موجود ہوں تو اس کے صحیح ہونے میں کوئی اشکال نہیں ہے، اور جس طرح معاہدہ ہوا ہے اسی کے مطابق ہونا چاہیے، اور اشخاص کے حصّے کو فیصد کے حساب سے معیّن کرسکتا ہے نہ کہ ریال کے حساب سے، اور اس کو عہد پر وفا کرنے کی دلیلیں شامل ہیں ۔

ضروریات اور محکمات دین کی تعریف

ذکر مثال کے ساتھ” محکمات“”ضرورےات دین“ اور اس کے مشابہ تمام اصطلاحات جےسے”محکمات فقہ“،”حکم ضروری اسلام“، ”مسلمات مذہب“ کی دقیق تعریف بیان فرمائیں؟ نےز ان میں سے ہر ایک کے انکار کا حکم بھی بیان فرمائیں؟

جواب: اولا: ”ضرورےات دین“ سے مراد وہ امور ہیں کہ جن کو عالم وغےر عالم دونوں جانتے ہوں کہ وہ جزء دین ہےں جیسے نماز ،روزہ اور پردہ اور ”محکمات“ وہ مسائل ہیں کہ جو قطعی دلیل سے ثابت ہوئے ہوں؛ ہر چند کہ ضروری نہ ہوں اور ”احکام ضروری اسلام“ وہ ہی دین کے ضروری احکام ہیں اور” مسلمات“و”محکمات مذہب“سے مراد وہ امور ہیں جو مذہب شیعہ میں قطعی دلیل کے ذریعہ ثابت ہوئے ہوں۔ثانیا: اگر کوئی ضرورےات دین کا انکار کرے اور اس کا انکار، نبوت کے انکار کا سبب ہو تو اسلام سے خارج ہوجائے گا، لیکن ضرورےات مذہب کا انکار، فقط مذہب سے خارج ہونے کا سبب ہے نہ کہ اسلام سے۔

اقسام: مرتد کی حد

امام زمانہ(ع) کے نام لیتےوقت سر پرہاتھ رکھنے کی علت

دیکھنے میں آتا ہے کہ بعض متدین افراد جب ان کے سامنے امام مھدی علیہ السلام کا نام آتا ہے تو احترام مین سر پر ہاتھ رکھ لیتے ہیں، کیا ایسا کسی روایت میں وارد ہوا ہے؟

شاعر اہل بیت دعبل خزاعی کے مشہور واقعہ میں نقل ہوا ہے کہ جب دعبل نے اپنا مشہور قصیدہ مدارس آیات امام علی رضا علیہ السلام کے سامنے پیش کیا اور امام زمانہ علیہ السلام کی شان میں موجود اس شعر پر پہچے:خروج امام لا محالہ خارج یقوم علی اسم اللہ والبرکاتتو امام رضا علیہ السلام نے ہاتھ اپنے سر پر رکھا اور امام (ع) کے احترام میں کھڑے ہو گئے اور آپ کے ظہور میں تعجیل کے لیے دعا فرمائی۔

مرد اور عورت کے پردے کی مقدار

دین اسلام کی رو سے پردہ کیا ہے ؟ اور عورت و مرد کے لئے کس قسم کے چھپانے کو پردہ کہتے ہیں ؟ کیا مصنوعی بال جو بعض خواتین اپنے سروں پرلگاتی ہیں وہ بھی اصلی بالوں میں شمار ہونگے ؟

جواب: خواتین کے بارے میں چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کو چھوڑ کر تمام بدن کو چھپانا پر دہ ہے ، لیکن پردے کی بعض قسمیں جو ظاہرمیں زینت ، شمار ہوتی ہیں جیسے سر کو مصنوعی بالوں چھپالینا یہ پردے کے لئے کافی نہیں ہے ، اسی طرح ایسے لباس کے ذریعہ پردہ کرنا جو زینت میں شمار ہو، کافی نہیں ہے ، اور مردوں کے لئے ، بدن کے کچھ حصے کو چھپانا ، پردہ ہے ، جن حصوں کا مسلمان مردوں کے درمیان چھپانا رائج ہے ، لہٰذا سر ،ہاتھ ، بازووٴں کا کچھ حصہ ( چھوٹی آستین والے لباس میں) وغیرہ کو چھپانا ،مردوں پر واجب نہیں ہے ۔

اقسام: پرده (حجاب)
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت