سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

قاتل کی پہچان نہ ہونا

جب کبھی قتل عمد یا غیر عمد یا دوسرے نقصانات میں ملزم کی شناسائی نہ ہو سکے، کیا ضروری ہے کہ دیت کو بیت المال سے ادا کریں ؟ جواب کے مثبت ہونے کی صورت میں، حکم میں اس چیز کا اعلان اور اس کی قید لگانا لازم ہے ،خصوصاً اگر معاشرے میں نامطلوب اثر ہو اور اس کو بے جا استعمال کیا جائے ؟

جواب: قاتل کے نہ پہچانے جانے کی صورت میں ، دیت کو بیت المال سے ادا کرنا چاہیے اور ضروری نہیں ہے کہ یہ مسئلہ برملا کیا جائے تاکہ دوسروں کے بیجا استعمال کا سبب بنے ۔ یہ ہی حکم ہے اس صورت میں جب قاتل تنگدست ہو اور آیندہ میں بھی اس کی توانائی کی کوئی امید نہ ہو ۔

حکومت اسلامی میں سرکاری تنخواہوں میں فرق

جب حضرت علی علیہ السلام پر اعتراض کیا گیا: ”آپ بیت المال کی تقسیم میں فرق کیوں نہیں کرتے ہیں“ تو آپ﷼ نے فرمایا: ”کتاب خدا میں، میں نے کوئی فرق نہیں دیکھا ہے اور پیغمبر اکرم صلی الله وآلہ وسلّم کا عمل بھی تمھارے سامنے موجود ہے! تو پھر تنخواہوں کا فرق کس بنیاد پر ہوگا؟

ظاہراً جو اس حدیث یا اس جیسی دوسری حدیثوں میں آیا ہے وہ مال الخراج پر ناظر ہے؛ کیونکہ اراضی خراجیہ تمام مسلمانوں سے مربوط ہیں، لہٰذا خراج کے مال کو مساوی طور سے تقسیم ہونا چاہیے، اس کے علاوہ بعید نہیں ہے کہ آپ کا یہ ارشاد اُن امتیازات کی طرف اشارہ ہو جو عثمان کے زمانے میں طاقتور لوگوں اور قبائل کے سرداروں کو دیئے جاتے تھے۔ لیکن اگرکثرت عیال، زیادہ کام یا زیادہ فعالیّت کی وجہ تنخواہوں میں فرق ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے۔

تمام اولیاء دم (وارثین) کا صغار ہونا

جب تمام اولیاء دم (وارثین) صغیر ہوں تو تکلیف کیا ہے؟

صبر کی مصلحت کی صورت میں صبر کرنا چاہیے اور قاتل کو ، ضمانت لے کر اور بچوں کی کفالت کی شرط پر آزاد کردیں تاکہ بچے بڑے ہوکر خود فیصلہ کریں اور اگر ولی مصلحت دیکھے (کہ غالباً مصلحت اسی میں ہے) تو دیت لے لے۔

میراث کے حصّہ کو ہبہ کرنے کا دعویٰ

جب بہن بھائی دونوں، اپنے والد کے وارث ہوں اور میراث کا مال بھائی کے اختیار میں رہے یہاں تک کہ بہن بھائی دونوں کا انتقال ہوجائے، اس کے بعد بہن کے وارث کہیں کہ ہمارا حصہ دو لیکن بھائی کے وارث جواب دیں کہ بہن نے اپنا حصہ بھائی کو ہبہ یا فروخت کردیا تھا، اس سلسلہ میں وظیفہ کیا ہے؟

جواب: اگر رشتہ دار، جان پہچان والوں اور جانکاروں سے پوچھ تاچھ اور دریافت کرنے کے بعد بھی مسئلہ واضح نہیں ہوا تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ دونوں کے وارث آپس میں مصالحت کریں البتہ اگر وارثوں میں، نابالغ بچہ نہ ہو ورنہ احتیاط یہ ہے کہ نابالغ بچہ کے حق کی رعایت کی جائے ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت