ضمانت شدہ اضافی قیمت کا وصول کرنا
کمپنی کے ادارے کمپنی بناتے وقت اور لوگوں میں اس کے شیئرز خریدنے کے لئے، ذوق وشوق اور رغبت پیدا کرنے کی غرض سے، شیئرز خریدنے والوں کے لئے درج ذیل خاص امیتاز مدنظر رکھتے ہیں، ”اگر شیئرز خریدنے والا شخص اپنے شیئرز فروخت کرنے کا خواہشمند ہو تو اس صورت میں شیئرز خریدنے والے ادارے کمپنی بننے کے چھ مہینے کے بعد اس کے شیئرز کے ضامن ہوں گے اور دوسالانہ شیئرز کی اصل قیمت کے علاوہ بیس فیصد % شیئرز کی قیمت بڑھی ہوئی قیمت کے عنوان سے اس شخص کو ادا کریں گے“۔شیئرز خریدنے والے بعض حضرات اس قسم کا خاص امتیاز ہونے کی وجہ سے، مدنظر کمپنی کے شیئرز خرید لیتے ہیں، اب اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ بعض اداروں کے بارے میں شرعی حیثیت سے شک وشبہ (بیس فیصد بڑھی ہوئی قیمت کی ضمانت) پایا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آپ درج ذیل سوالوں کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں:۱۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا ہے کہ کمپنی کے اداروں نے مدنظر منافع کو بڑھتی ہوئی قیمت کے عنوان سے بیس فیصد بیان کیا ہے، یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اس سلسلہ میں یہ رقم ادا کرتے وقت کہ شیئرز کی قیمت میں بیس فیصد اضافہ ہوگیا ہے یا نہیں؟ کوئی تحقیق یا جستجو نہیں کی جاتی (کہ واقعاً قیمت بڑھی ہے یا نہیں) اور اگر فرض کرلیا جائے کہ تحقیق کی جائے تو دوسرا نتیجہ برآمد ہوگا (اور وہ یہ کہ شیئرز کی واقعی قیمت اصل قیمت اور بیس فیصد دونوں سے کم ہے)اس صورت میں شرعی حیثیت سے مذکورہ وعدے کا کیا حکم ہے؟۲۔ ضمانت شدہ بڑھتی ہوئی قیمت کو ادا کرنے یا وصول کرنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے، جبکہ کسی ایسے معاملہ پر مبنی نہیں ہے کہ اس کا واقعی منافع شمار ہوسکے؟
جواب 1: اس وعدے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وعدے کو وفا کرنا لازم ہے ۔جواب 2: اگر انھوں نے وعدہ کیا ہے کہ شیئرز کو اسی قیمت پر خرید لیں گے تو انھیں اپنے وعدے کے مطابق عمل کرنا چاہیے ۔